Saturday, August 8, 2015

گدھا گاڑی ادب

شمیم الدین غوری کے لیپ ٹاپ سے
آپ نے رکشہ ٹیکسیوں وغیرہ کے پیچھے تو ڈرائیور ادب اکثر پڑھا ہوگا۔ بڑا مزیدار ہوتا ہے ۔ ایک ادب گدھا گاڑی والوں کا لائیو ادب ہوتا ہے۔ پورے قدیمی کراچی خاص طور پر جونا مارکٹ سے لے کر لی مارکٹ تک بلوچ گدھا گاڑی والے باربرداری کا کام انجام دیتے ہیں۔ یہ بلوچ بڑے محنتی اور بذلہ سنج ہوتے ہیں۔تمام دن اپنی گدھا گاڑی پر لائیو کمنٹری کرتے رہتے ہیں۔ان علاقوں میں اتنا  رش ہوتا ہے کہ پیدل چلنا مشکل ہوتا ہے،ایسے میں گدھا گاڑی اور وہ بھی اوور لوڈ ہو تو ایسے میں کتنا مشکل کام یہ انجام دیتے ہیں۔ اس تمام کام کے درمیان ان کی کومنٹری مسلسل چلتی رہتی ہے۔ اکثر ان علاقوں میں جانا ہوتا ہےاس لائیو ادب کی جھلکیاں حاضرِنظر ہیں۔
ایک ہٹے کٹے آدمی نے راستہ روکا ہو ا تھا جس سے ٹریفک جام ہو گیا۔ آگے دیکھنے کی بجائے موٹی گردن سے پیچھے مڑ کر دیکھ رہا تھا اس سے فرمایا اڑے ہٹّو نی ہمارا گدھا تیرے جیسے کو منہ نہیں لگاتا ہرو بروہمارے گدّھے کو لائن مار رہا ہے۔ یہ نسلی گدھا ہے تیری  طرح نہیں ہے آوارہ کہیں کا۔وہ تھا پہلوان نما ،اس نے جو آنکھیں دکھائیں تو کہا بابا بھائی ا ڑ ے تم کو نہیں بولا میرا باپ ہم تو اس کو بول رہا تھا  وہ جو پیچھے گیا نی۔ وہ جو اونٹ کی طرح جا رہا ہے دیکھو دیکھو۔
ایک دبلے پتلے آدمی کو آواز لگائی اڑے او ایرانی سرکس سائیڈ پہ ہو جا دیکھتا نئیں اے بن حر آتا پڑا ہے    
ایک صاحب جو اچھے تن و توش کے حامل تھے ایک پاجامہ کرتے والے پتلے دبلے بزرگ کو ہاتھ پکڑ کر آہستہ آہستہ لے جارہے تھے  ان سے کہا اڑے  او ٹارزن بائی جان لفافے کو سائیڈ پہ کرو نی  ایسا نہ ہو کدھر تہہ ہوا پڑاہو۔سنبھالوسنبھالو ہوا تیز چلتا پڑا ہے۔
اماں سائڈ پہ ہو جا،آپا چادر سنبھالو،بابا  پیچھے دیکھو، بابا  او بابا ،ا ڑے او بابا ، ا ڑے او سنتا نئیں ہے تم کو ۔پتہ نئیں کس نے  اس کو گدو بندر سے چھٹی دے دیا۔بابا بولے بدتمیز  بزرگوں کی عزت نہیں کرتے جواب دیا بابا ایسا نئیں ہے ہم سے زیادہ کون آپکا خیال کرےگا بیٹھو بیٹھو شاباش ،  آپکو  ایدھی سنٹر میں داخل کرا دوں بچوں نے تو  آپکو ادھر روڈوں پر رُلنے چھوڑ دیا ہے۔
ایک جگہ دو گدھا گاڑیاں آمنے سامنے  رش میں پھنس گئیں ایک گدھے نے ادھر سے تان اٹھائی اور دوسرے نے ادھر سے  انترا لگا دیا۔ایک نےکہیں دور  سے راگ بھیرویں میں اپنی موجودگی کا احساس دلایا۔ادھر سے آواز آئی او گدھے کے بچے اوقات میں رہ تیرے کو کون سا بیجو باورا میں کام مل جائے گا۔سالا ہم کو نہیں  ملا کام تو تیرے کو کون دےگا۔۔
یہ وہ پاکستانی سپوت ہیں جو دن بھر انتہائی سخت محنت کرتے ہیں ،بوریاں ڈھوتے ہیں۔جہاں آپ کو پیدل چلنا مشکل ہو وہاں یہ اوور لوڈ گدھا گاڑیاں چلاتے ہیں۔ان میں بلوچ، مکرانی، قدیم سندھی اور کچھی شامل ہیں۔لیاری گینگ وار  کے علاقے میں رہ کر اتنی محنت کرنااور وہ بھی ایمانداری سے بہت حیرت انگیزامر ہے۔تاجر ان کے ہاتھوں لاکھوں کا سامان بھیجتے ہیں اور یہ پہنچا کر واپسی میں لاکھوں روپے لاکر تاجروں کو دیتے ہیں۔اکثر میں نے دیکھا ہے کہ تاجر انکو گودام کی چابی دے کر کہتے ہیں اتنی بوری مال اٹھا کر فلاں دکان یا ٹرک اڈے پر پہنچا دو ،جبکہ گودام دکان سے بہت بہت دور ہوتے ہیں۔ دن بھر اپنی سختیوں کو تسلی دینے کے لئے ان کی زبان بس شگوفے بکھیرتی رہتی ہے اور سننے والوں کی تفریح طبع کا سامان بنتی ہے۔ عام آدمی ان کے میلے کپڑے اور حلیہ دیکھ کر انہیں گینگ وار کے ڈاکو سمجھتا ہے لیکن یہ اندر سے بڑَے رحم دل اور معصوم ہوتے ہیں۔ ان کا ایجاد کر دہ گدھا گاڑی ادب بہت برجستہ اور قیمتی ہے۔کاش اس کو کوئی سنبھال کر  مناسب جگہ پاکستانی ادب میں دے دے۔


No comments:

Post a Comment